Ab aa jayey ya Imam e Zamana(atfs)
Efforts: Syed-Rizwan Rizvi

اب آ جائیے یا امامِ زمانہؑ امامِ زمانہؑ
سبھی کے لبوں پر ہے بس یہ ترانہ
امامِ زمانہؑ

زمانے کی تم پر نگاہیں جمی ہیں
تمہارے ہی در پر امیدیں لگی ہیں
نہ ممکن کو ممکن ہے تم نے بنانا
امامِ زمانہؑ

دو عالم میں ہر نفس مسرور ہو گا
ہر اِک سمت چھایا ہوا نور ہو گا
یوں تکمیل ہو گا وہ وعدہ سہانا
امامِ زمانہؑ

کیا تھا جو نبیوں نے وعدہ جِناں میں
محمدؐ کی نصرت کریں گے جہاں میں
وہ وعدہ ہے عیسیٰؑ کو آ کر نبھانا
امامِ زمانہؑ

فلک سے جو تشریف لائیں گے عیسیٰؑ
قصیدے تمہارے سُنائیں گے عیسیٰؑ
مُسرّت کا انکی نہ ہو گا ٹھکانہ
امامِ زمانہؑ

بہت شوق سے دل دھڑکنے لگا ہے
کہ مولاؑ کے لشکر کا میں نے سُنا ہے
علم غازی عباسؑ نے ہے اُٹھانا
امامِ زمانہؑ

میری ڈوبتی سانس کب تک چلے گی
نکل جائے گی جاں یہ خواہش رہے گی
میں لوٹ آؤں جب آپ نے ہے بُلانا
امامِ زمانہؑ

ابھی کربلا کا بھی بدلہ ہے باقی
ابھی زخمی پہلو کا بدلہ ہے باقی
ہر اک ظلم کا قرض ہے اب چکانا
امامِ زمانہؑ