علیؑ کے ساتھ ہے زہراؑ کی شادی
سبھی خوش ہیں خدائی بھی خدا بھی
لڑکا ہے خدا کے گھر کا، لڑکی ہے نبیؐ کے گھر کی
وہ ارض و سامان کا مالک ، یہ ملکہ بحر و بر کی
زمین رقصاں ، ہے رقصاں آسمان بھی
علیؑ کے ساتھ ہے زہراؑ کی شادی
حیدرؑ ہیں کل ایمان ، اور کل عصمت زہراؑ
اِس سَر پہ وفا کا صحرا ، اُس سَر پہ حیا کا صحرا
وہ شہزادہ ، ہے اور یہ شہزادی
علیؑ کے ساتھ ہے زہراؑ کی شادی
کھیتی نے بچھایا سبزہ ، سورج نے اجالے بانٹے
خود دستِ خدا نے شب کے ، آنچل میں ستارے ٹانکے
ہوئی رنگیں ، تھی جو تصویر سادی
علیؑ کے ساتھ ہے زہراؑ کی شادی
بولا یہ خدا ہر جانب ، رحمت کی گھٹا برسے گی
جو بغض سے بنجر ہو گی ، بس وہ ہی زمین ترسے گی
اٹھو جبریلؑ ، یہ کر دو منادی
علیؑ کے ساتھ ہے زہراؑ کی شادی
دُنیا نے سنوارا خود کو ، انداز نئے اپنائے
تہذیب نے زیور بدلے ، ملبوس نئے سلوائے
مہک اٹھی ، نجف کی پاک وادی
علیؑ کے ساتھ ہے زہراؑ کی شادی
دولہا کے روپ میں پیارے ، علی ابن ابی طالبؑ ہیں
تھا باپ بھی سب پہ غالب ، یہ بھی کُلِّ غالب ہیں
یہ دامادِ ، نبیؐ ہیں اور وہ سمدھی
علیؑ کے ساتھ ہے زہراؑ کی شادی
بارات چلی حیدرؑ کی رحمت کے سائے سائے
بارات کے آگے آگے قرآں نے قصییدے گائے
نبیؑ سارے ، چلے بن کر باراتی
علیؑ کے ساتھ ہے زہراؑ کی شادی
تحفے میں ملے میکے سے ، انہیں کوثر اور جنت تو
یہ سارا نمک اور پانی ، حق محر ملا زہراؑ کو
سلامی میں ، ملی مرضی خدا کی
علیؑ کے ساتھ ہے زہراؑ کی شادی
قدرت کی طرف سے ان کو ، ابھی تحفے اور ملیں گے
کل ان کے حَسِین آنگن میں ، دو اصلی پھول کھلیں گے
حَسِین شجرے ، جنہیں دیں گے سلامی
علیؑ کے ساتھ ہے زہراؑ کی شادی
اب چاہے کوئی بڑھکے ، اب چاہے کوئی تڑپے
اب میری بلا سے چاہے ، مر جائے کوئی جل جل کے
خوشی کی بات ، تھی میں نے سُنا دی
علیؑ کے ساتھ ہے زہراؑ کی شادی
کیسے ہو بیان وہ منظر ، جب ختم ہوئیں سب رسمیں
کونین کی ہر شے گوہر ، کہتی تھی کھا کر قسمیں
مبارک ہو ، مبارک ہے یہ شادی
علیؑ کے ساتھ ہے زہراؑ کی شادی