قبر اصغرؑ کی بنانے میں بہت دیر لگی
شہہؑ کو اک چاند چھپانے میں بہت دیر لگی
شہہؑ نے ہرلاش کو جلدی سے اٹھایا لیکن
لاش اکبرؑ کی اٹھانے میں بہت دیر لگی
ٹکڑے چنتے ہوئے قاسمؑ کے کہا مولاؑ نے
ہائے افسوس کہ آنے میں بہت دیر لگی
کچھ قدم دور ہے بازار سے دربار مگر
پھر بھی شہزادیؑ کو آنے میں بہت دیر لگی
اسقدر پیاس سے سوکھا تھا گلوئے سرورؑ
شمر کو تیغ چلانے میں بہت دیر لگی
کربلا جا کے تکلم نے یہی پوچھا تھا
مجھ کو سرکار بلانے میں بہت دیر لگی