شام کو قیدی بن کے چلی ہے
پیارے نبی کی پیاری نواسی
شام کو قیدی بن کے چلی ہے
صبر کی ملکہ زہرا کی پیاری
شام کو قیدی بن کے چلی ہے
پیارے نبی کی پیاری نواسی
شام کو قیدی بن کے چلی ہے
دیکھ رہی ہے کوئی تو آۓ
شانہ پکڑ کر کاش بٹھاۓ
نہ ہے سواری نہ ہے عماری
شام کو قیدی بن کے چلی ہے
پیارے نبی کی پیاری نواسی
شام کو قیدی بن کے چلی ہے
بھائی بھتیجے بھانجے بیٹے
ساتھ وطن سے آئی تھی لے کے
ہاۓ مقدر آج اکیلی
شام کو قیدی بن کے چلی ہے
پیارے نبی کی پیاری نواسی
شام کو قیدی بن کے چلی ہے
بیٹوں کو صدقہ بھائی پہ کرکے
جس نے کیے تھے شکر کے سجدے
چھوڑ کے تنہا لاش کو اس کی
شام کو قیدی بن کے چلی ہے
پیارے نبی کی پیاری نواسی
شام کو قیدی بن کے چلی ہے
جس کی کنیزیں نکلیں نہ باہر
بلوے میں لاۓ اس کو ستمگر
ہاۓ یہ غربت بنت علیؑ کی
شام کو قیدی بن کے چلی ہے
پیارے نبی کی پیاری نواسی
شام کو قیدی بن کے چلی ہے
کتنے ہی قیدی جس نے چھڑاۓ
آج وہ بی بی سر کو جھکاۓ
ایک ردا کی بن کے سوالی
شام کو قیدی بن کے چلی ہے
پیارے نبی کی پیاری نواسی
شام کو قیدی بن کے چلی ہے
سوچو وہ منظر سرور و ریحان
بھائ ہو جس کا وارث قرآن
کیسے وہ بی بی اشک بہاتی
شام کو قیدی بن کے چلی ہے
پیارے نبی کی پیاری نواسی
شام کو قیدی بن کے چلی ہے
شام کو قیدی بن کے چلی ہے