جاری ہے صدیوں سے سفر کرب و بلا کا
کارواں چلتا ہی رہا اہلِ عزا کا
جیسے کبھی مولا نے ہم کو نہ بُھلایا
ہم نے بھی واللہ نہ مولا کو بُھلایا
سب یاد ہے مولا سب یاد ہے مولا
ہاں یاد ہے مولا سب یاد ہے مولا
وہ تیرا سر نہ جُھکانا اپنے وعدے کو نبھانا
تم کو بھولا نہ زمانہ مولا مولا
سب یاد ہے مولا سب یاد ہے مولا
ہاں یاد ہے مولا سب یاد ہے مولا
یا حُسین حُسین حُسین یا حُسین حُسین حُسین
یا حُسین حُسین حُسین یا حُسین حُسین حُسین
کیسے حسین آپکی ہم شان بتائیں
کیسے وہ الفاظ بھلا ڈھونڈ کے لائیں
کتنا ہے بے چین یہ دِل کیسے بتائیں
کاش یہ دِل کھول کے ہم تم کو دکھائیں
تم کو ہم نے بُھلایا غم یہ بچپن سے منایا
اور سب کو ہے سُنایا مولا مولا
سب یاد ہے مولا سب یاد ہے مولا
ہاں یاد ہے مولا سب یاد ہے مولا
نہ بھولے تھے نہ بھولیں گے یہ غم تیرا حُسین
واللہ رہے گا یہ سدا یاد یا حُسین
یا حُسین حُسین حُسین یا حُسین حُسین حُسین
یا حُسین حُسین حُسین یا حُسین حُسین حُسین
کرب وبلا آتا ہے اب سارا زمانہ
کیسے بنی کس نے کیا اِس کو معلٰی
کِس کی ہے جاگیر یہاں کون ہے رہتا
کون ہے اِس سلطنتِ نور کا مولا
وہ حُسین ابنِ علی ہے وہ نواساءِ نبی ہے
کربلا جس سے سجی ہے مولا مولا
سب یاد ہے مولا سب یاد ہے مولا
ہاں یاد ہے مولا سب یاد ہے مولا
وہ تیرا سر نہ جُھکانا اپنے وعدے کو نبھانا
تُم کو بھولا نہ زمانہ مولا مولا
سب یاد ہے مولا سب یاد ہے مولا
ہاں یاد ہے مولا سب یاد ہے مولا
مولا حسین آپ سے کیا کیا نہیں سیکھا
کیا ہے بہن بھائی کا ماں باپ کا رشتہ
کیسی ہو اولاد یہاں دوست ہو کیسا
ہم کو یہ سب کرب و بلا میں نظر آیا
کہیں غازی سا برادر کہیں بیٹا علی اکبر
کہیں زینب سی وہ خُواہر مولا مولا
سب یاد ہے مولا سب یاد ہے مولا
ہاں یاد ہے مولا سب یاد ہے مولا
نہ بھولے تھے نہ بھولیں گے یہ غم تیرا حُسین
واللہ رہے گا یہ سدا یاد یا حُسین
یا حُسین حُسین حُسین یا حُسین حُسین حُسین
پہلی دفعہ کرب و بلا جب میں گیا تھا
چاروں طرف میرے تھا جنت کا نظارہ
میرا تو ہر لمحہ عبادت میں ہی گُزرا
جاگنا دن رات عزادارں میں رہنا
کبھی اِس روضے پہ جانا کبھی اُس روضے پہ جانا
فرش ماتم کا بچھانا مولا مولا
سب یاد ہے مولا سب یاد ہے مولا
ہاں یاد ہے مولا سب یاد ہے مولا
وہ تیرا سر نہ جُھکانا اپنے وعدے کو نبھانا
تُم کو بھولا نہ زمانہ مولا مولا
سب یاد ہے مولا سب یاد ہے مولا
ہاں یاد ہے مولا سب یاد ہے مولا
آج بھی ہم ایسے محرم ہیں مناتے
اپنے گھروں میں ہیں عزاخانے سجاتے
سارے عزادار سبیلیں ہیں لگاتے
نام پہ مولا کے تبرک ہیں کھلاتے
کالے کپڑے ہیں پہنتے فرشِ ماتم ہیں بچھاتے
آپ کا غم ہیں مناتے مولا مولا
سب یاد ہے مولا سب یاد ہے مولا
ہاں یاد ہے مولا سب یاد ہے مولا
نہ بھولے تھے نہ بھولیں گے یہ غم تیرا حُسین
واللہ رہے گا یہ سدا یاد یا حُسین
یا حُسین حُسین حُسین یا حُسین حُسین حُسین
جب بھی علم دیکھا علمدارِ وفا کا
یاد ہمیں آیا وہ مشکیزہ وہ دریا
لوٹ کے جب آیا نہ سقائے سکینہ
لُٹ گئے ساداتِ ستم کیا نہیں دیکھا
کبھی بازار میں جانا کبھی دربار میں جانا
کبھی زندان نبھانا مولا مولا
سب یاد ہے مولا سب یاد ہے مولا
ہاں یاد ہے مولا سب یاد ہے مولا
وہ تیرا سر نہ جُھکانا اپنے وعدے کو نبھانا
تُم کو بھولا نہ زمانہ مولا مولا
سب یاد ہے مولا سب یاد ہے مولا
ہاں یاد ہے مولا سب یاد ہے مولا
کل تو تھے عاشور میں تنہا میرے مولا
آج ہیں ساتھ آپ کے یہ سارا زمانہ
آپ کو ہر نسل نے ہر قوم نے مانا
ہوتا ہے ہر مُلک میں لبیک حُسینا
اب تو ہر دِل کا ہے نعرہ اب تو ہر گھر ہے تمھارا
سارا عالم یہ پُکارا مولا مولا
سب یاد ہے مولا سب یاد ہے مولا
ہاں یاد ہے مولا سب یاد ہے مولا
وہ تیرا سر نہ جُھکانا اپنے وعدے کو نبھانا
تُم کو بھولا نہ زمانہ مولا مولا
سب یاد ہے مولا سب یاد ہے مولا
ہاں یاد ہے مولا سب یاد ہے مولا
نہ بھولے تھے نہ بھولیں گے یہ غم تیرا حُسین
واللہ رہے گا یہ سدا یاد یا حُسین
سب یاد ہے مولا سب یاد ہے مولا