حسین
عصر کا وقت ہے
حسین
عصر کا وقت ہے اب کوئی بھی باقی نہ رہا
ہائے مقتل میں حسین ابنِ علی ہے تنہا
دور تک گونج رہی ہے
کوئی ہے
دور تک گونج رہی ہے میرے مولا کی صدا
ھل مِن ناصرٍ ینصُرنا
کوئی ہے کوئی ہے
نہیں کوئی نہیں
حسین اکیلا ہے حسین اکیلا ہے
ھل مِن ناصرٍ ینصُرنا
کوئی ہے کوئی ہے
نہیں کوئی نہیں نہیں کوئی نہیں
حسین حسین
حسین اکیلا ہے
ھل مِن ناصرٍ ینصُرنا
نہیں کوئی نہیں نہیں کوئی نہیں
شُہدائے کربلا اُٹھو
انصارِ باوفا اُٹھو
گھیرے ہیں اشقیا اُٹھو
دیتا ہوں میں صدا اُٹھو
کوئی ہے کوئی ہے
نہیں کوئی نہیں نہیں کوئی نہیں
حسین حسین
ھل مِن ناصرٍ ینصُرنا
نہیں کوئی نہیں نہیں کوئی نہیں
لشکر تمام سو چُکا
پیاروں کو اپنے کھو چُکا
دل پارہ پارہ ہو چُکا
سب کو حسین رو چُکا
کوئی ہے کوئی ہے
نہیں کوئی نہیں نہیں کوئی نہیں
حسین حسین
حسین اکیلا ہے
دور تک گونج رہی ہے میرے مولا کی صدا
نہیں کوئی نہیں نہیں کوئی نہیں
عباس میری جاں اُٹھو
میری بھی جنگ دیکھ لو
غربت میں میرا ساتھ دو
یہ آخری صدا سُنو
کوئی ہے کوئی ہے
نہیں کوئی نہیں نہیں کوئی نہیں
حسین حسین
ھل مِن ناصرٍ ینصُرنا
نہیں کوئی نہیں نہیں کوئی نہیں
اتنا غریب ہو گیا
بیٹا علی امیر کا
آواز دوں کسے بھلا
کوئی نہیں حسین کا
کوئی ہے کوئی ہے
نہیں کوئی نہیں نہیں کوئی نہیں
حسین حسین
حسین اکیلا ہے
دور تک گونج رہی ہے میرے مولا کی صدا
نہیں کوئی نہیں نہیں کوئی نہیں
جو پاس تھا میں دے چُکا
وعدہ میرا وفا ہوا
میں نہ رہا تو کیا ہوا
باقی رہے گی یہ صدا
کوئی ہے کوئی ہے
نہیں کوئی نہیں نہیں کوئی نہیں
حسین حسین
ھل مِن ناصرٍ ینصُرنا
نہیں کوئی نہیں نہیں کوئی نہیں
وقتِ نماز ہو گیا
بالی پہ شمر ہے کھڑا
خنجر قریب آگیا
گونجی صدائے فاطمہ
کوئی ہے کوئی ہے
نہیں کوئی نہیں نہیں کوئی نہیں
حسین حسین
حسین اکیلا ہے
دور تک گونج رہی ہے میرے مولا کی صدا
کوئی ہے کوئی ہے
نہیں کوئی نہیں
حسین اکیلا ہے