Kaise ye zulm o joar o sitam ham karain bayan
Efforts: Syed-Rizwan Rizvi

الاماں الاماں الاماں الاماں

کیسے یہ ظلم و جور و ستم ہم کریں بیاں
اہلِ جفا نے توڑ دیں زہراؑ کی پَسلیاں

مُحسنؑ کو قتل کر دیا دَر بھی جَلا دیا
زہراؑ جُھلس کے رہ گئیں شعلوں کے درمیاں

پہلو کا وار دیکھ کے زینبؑ تڑپ گئیں
اِس زخم سے نہ چل بسے دنیا سے میری ماں

میں روکتی رہی مِری فریاد نہ سُنی
گردن میں لا کے ڈال دیں حیدرؑ کے رسّیاں

مظلومہؑ کا جنازہ اُٹھایا ہے رات میں
بنتِ نبیؑ کی قبر کا اب تک نہیں نشاں

تحریر مصطفیٰؐ کی لعینوں نے پھاڑ دی
جُھٹلا دیں صادقینؑ کی ساری گواہیاں

یا رب یہ ظُلم کیسا ہوا ہے بتولؐ پر
اب تک سنائی دیتی ہیں یثرب سے سِسکیاں

رضوانؔ لکھ کے حالتِ دربار رو پڑے
زہراؑ وہاں کھڑی رہیں بیٹھے تھے سب جہاں