کرب و بلا کے دشت میں ماں کا
سارا گھرانہ لٹتا رہا
ایسے میں تب بھی شکر کا سجدہ
سارا گھرانہ کرتا رہا
ہوں تین دن کا میں بھوکا پیاسا
پانی پلا دے شمر ذرا سا
پھر بھی دیا نہ اِک بوند پانی
یہ ابنِ زہراؑ کہتا رہا
شمر کا خنجر آ کے ہٹا لو
اُس کو میرے عباس بچا لو
مجبور زینبؑ دیکھ رہی تھی
حلقِ برادر کٹتا رہا
میں نے
سر سے ردائیں چھن گئیں بھیا
ہاتھ پسِ گردن سے بندھے ہیں
باقی نہیں اب پردہ رہا
اے میرے شیعو جب پانی پینا
پیاس کو میری تم یاد کرنا
وقتِ ذبح اے اہلِ عزا
مولا ہمارا کہتا رہا
jafria Rgd. mustafaabad