ہاۓ سجادؑ ہاۓ ہاۓ سجاد
ہاۓ سجادؑ ہاۓ ہاۓ سجاد
سجادؑ ہاۓ سجادؑ سجادؑ ہاۓ سجادؑ
سجادؑ ہاۓ سجادؑ سجادؑ ہاۓ سجادؑ
بازار میں جانے کیا دیکھا سجادؑ لہو روتا ہی رہا
سجادؑ لہو روتا ہی رہا
گھر لوٹ کے بعدِ کربوبلا سجادؑ لہو روتا ہی رہا
سجادؑ لہو روتا ہی رہا سجادؑ لہو روتا ہی رہا
بازار میں جانے کیا دیکھا سجادؑ لہو روتا ہی رہا
سجادؑ لہو روتا ہی رہا
ناموس نبیۖ تھی بےچادر زینبؑ پہ برستے تھے پتھر
تھا اس کی نظر میں وہ منظر چالیس برس تک ہر لمحہ
سجادؑ لہو روتا ہی رہا سجادؑ لہو روتا ہی رہا
بازار میں جانے کیا دیکھا سجادؑ لہو روتا ہی رہا
سجادؑ لہو روتا ہی رہا
کیسی تھی مصیبت کی وہ گھڑی بیگور و کفن میت تھی پڑی
رونے کی اجازت بھی نہ ملی آقا کا بچھا کے فرشِ عزا
سجادؑ لہو روتا ہی رہا سجادؑ لہو روتا ہی رہا
بازار میں جانے کیا دیکھا سجادؑ لہو روتا ہی رہا
سجادؑ لہو روتا ہی رہا
بابا کا اُٹھا کے گود میں سر منہ رکھ دیا بچی نے منہ پر
خاموش ہوئی شہہؑ کی دُختر یاد آئی سکینہؑ کی جو قضا
سجادؑ لہو روتا ہی رہا سجادؑ لہو روتا ہی رہا
بازار میں جانے کیا دیکھا سجادؑ لہو روتا ہی رہا
سجادؑ لہو روتا ہی رہا
داعوت جو کبھی شادی کی ملی سینے پہ لگی غم کی برچھی
اشکوں کی روانی اور بڑھی یاد آگیا اکبرؑ کا سہرا
سجادؑ لہو روتا ہی رہا سجادؑ لہو روتا ہی رہا
بازار میں جانے کیا دیکھا سجادؑ لہو روتا ہی رہا
سجادؑ لہو روتا ہی رہا
کس طرح بھلاۓ وہ لمحے اونٹوں سے مسلسل گرتے تھے
ماؤں کی گودوں سے بچے موڑ موڑ کے دیکھ کے ہر لاشہ
سجادؑ لہو روتا ہی رہا سجادؑ لہو روتا ہی رہا
بازار میں جانے کیا دیکھا سجادؑ لہو روتا ہی رہا
سجادؑ لہو روتا ہی رہا
ماتم کبھی نوحہ پڑھتی تھی اُجڑی ہوئی گودی تھی اس کی
ساۓ سے ہمیشہ دور رہی بانوؑ کو دھوپ میں جب دیکھا
سجادؑ لہو روتا ہی رہا سجادؑ لہو روتا ہی رہا
بازار میں جانے کیا دیکھا سجادؑ لہو روتا ہی رہا
سجادؑ لہو روتا ہی رہا
زینبؑ کی اسیری یاد آئی بہنوں کی غریبی یاد آئی
فضہؑ کی دلاری یاد آئی دربار کا جب بھی ذکر ہوا
سجادؑ لہو روتا ہی رہا سجادؑ لہو روتا ہی رہا
بازار میں جانے کیا دیکھا سجادؑ لہو روتا ہی رہا
سجادؑ لہو روتا ہی رہا
بس نوحے تکلّمؔ پڑھتا رہا ہر سانس میں جیتا مرتا تھا
شبیرؑ کی مجلس کرتا رہا جب تک بھی جہاں میں زندہ رہا
سجادؑ لہو روتا ہی رہا سجادؑ لہو روتا ہی رہا
بازار میں جانے کیا دیکھا سجادؑ لہو روتا ہی رہا
سجادؑ لہو روتا ہی رہا