عبّاسؑ کے پرچم کو ہوا چوم رہی ہے
لگتا ہے کے زہراؑ کی دعا چوم رہی ہے
آ دیکھ سُکینہؑ تیرے عبّاسؑ کا لاشہ
دریا کے کنارے پے قضا چوم رہی ہے
یوں بھی جھکی جاتی ہے فضا چھو کے علم کو
جیسے کے یہ زینبؑ کی ردا چوم رہی ہے
سر اپنا پٹکتا ہے کناروں پہ یہ پانی
یا عرش کو ماتم کی صدا چوم رہی ہے
بہتا ہوا پانی ہے کہ عبّاسؑ کے آنسو
مشکیزے کو اُمّت کی جفا چوم رہی ہے
سر چوم کے غازیؑ کا کہا ابنِ علیؑ نے
عبّاسؑ قدم تیرے وفا چوم رہی ہے