ؑہم صورت احمدؐ ہو ہم نام خدا اکبر
کیونکر تمہیں ماں دے دے مرنے کی رضا اکبر
ہم صورت احمد ہو
اس عالم غربت میں شہہ کس کو پکاریں گے
کس حال میں ہوتے ہو اب ہم سے جدا اکبر
ہم صورت احمد ہو
تم جاتے تھے مقتل میں بابا کو نہیں دیکھا
کس طرح وہ دیتے تھے جینے کی دعا اکبر
ہم صورت احمد ہو
جب تم نے پکارا تھا میدان سے سرور کو
زینب بھی نکل آئی کہتی تھی میرا اکبر
ہم صورت احمد ہو
شہہ لے کے تو آئے تھے خیمے میں تیرا لاشہ
پر کیسے بتائوں میں جو حال ہوا اکبر
ہم صورت احمد ہو
اس پر بھی مصائب کا کچھ زور نہیں ٹوٹا
شبیر کے ہاتھوں پر اصغر بھی گیا اکبر
ہم صورت احمد ہو
پھر چین سے سو جانا بس اتنا بتا جائو
ہم کس سے غذا مانگیں اور کس سے ردا اکبر
ہم صورت احمد ہو
اب کیسے بتائوں میں زیدی کی تمنا ہے
مرتے ہوئے ہونٹوں پہ ہو نام تیرا اکبر
ہم صورت احمد ہو