اکبرؑ کی نوجوانی اصغرؑ کی بے زبانی
اک غم کی داستاں ہے اک درد کی کہانی
پابندیاں ہزاروں عائد کرے زمانہ
روکے نہ رُک سکے گی اشکوں کی یہ روانی
اکبر کی ۔۔۔
بیکار کوششیں ہیںماتم کو روکنے کی
ماتم صدا رہے گا یہ غم ہے لِدانی
اکبر کی ۔۔۔
ہر واقعہ ہے جس کا ڈوبا ہوا لہو میں
دنیا بُھلا سکے گی کس طرح وہ کہانی
اکبر کی ۔۔۔
لے کر چلے ہیں سرور اصغر کو رن کی جانب
شاید پلا دے کوئی دو گھونٹ اس کو پانی
اکبر کی ۔۔۔
دم توڑتی ہے اکبر رن میں تڑپ تڑپ کر
پروان چڑھ رہی ہے اسلام کی جوانی
اکبر کی ۔۔۔
بولے حُسین یا رب جاتا ہے اب وہ مرنے
حُسن و شباب میں جو احمد کی ہے نشانی
اکبر کی ۔۔