ہو گئے ہم سے جدا مسلمؑ کے لال
کر گئے دونوں قضا مسلمؑ کے لال
شاہؑ کرتے تھے یہ نوحہ بار بار
ہو گئے دین پر فدا مسلمؑ کے لال
ہو گئے ہم سے جدا ۔۔۔۔۔
ؑدیتے تھے آواز مقتل میں حسین
دو ہمیں پھر سے صدا مسلمؑ کے لال
ہو گئے ہم سے جدا ۔۔۔۔۔
ڈھونڈنے جاؤں کہاں کس سمت کو
ہیں کہاں اے کربلا مسلمؑ کے لال
ہو گئے ہم سے جدا ۔۔۔۔۔
ؑاب کہاں پائے گا دلبندِ بتول
آپ جیسے باوفا مسلمؑ کے لال
ہو گئے ہم سے جدا ۔۔۔۔۔
کیا کروں شبیرؑ کرتے تھے فغاں
کر گئے بے آسرا مسلمؑ کے لال
ہو گئے ہم سے جدا ۔۔۔۔۔
بھائیوں کے اور پدر کے سوگ میں
پہلے ہی تھے مبتلا مسلمؑ کے لال
ہو گئے ہم سے جدا ۔۔۔۔۔
اہلیبیتِ مصطفیٰ ماتم کرو
لب پہ ہو آہ و بُکا مسلمؑ کے لال
ہو گئے ہم سے جدا ۔۔۔۔۔
پرسہ دیتے ہے رقیہؑ کو انیس
جن کے تھے یہ دلربا مسلمؑ کے لال
ہو گئے ہم سے جدا ۔۔۔۔۔