زینبؑ نے کہا یہ رورو کر دو حوصلہ بابازینبؑ کو
تنہا ہے لعینوں میں دختر دو حوصلہ بابازینبؑ کو
بابا میں بڑی بیٹی ہوں تیری سب بدلہ لینگے مجھ سے تیرا
لوگوں کے بدلتے ہیں تیور دو حوصلہ بابازینبؑ کو
زینب نے کہا یہ۔۔۔
یہ زینب ہے کلثوم ہے یہ آپس میں ستمگار کہتے ہیں
ہنستے ہیں تماشائی ہم پر دو حوصلہ بابازینبؑ کو
زینب نے کہا یہ۔۔۔
ہمت یوں بڑھائو بیٹی کی عابد کو بچا کر لے جائے
ہر گھر سے برستے ہیں پتھردو حوصلہ بابازینبؑ کو
زینب نے کہا یہ۔۔۔
احساس ردا کا ہوگا مجھے تم ہاتھ میرے سرپر رکھ دو
مشکل ہے اگر دینا چادر دوحوصلہ بابا زینبؑ کو
زینب نے کہا یہ۔۔۔
لوگوں کی نگاہیں اُٹھتی ہیں تشہیر کی ضربیں چلتی ہیں
بیٹی ہے تیری زیرِ خنجر دوحوصلہ بابا زینبؑ کو
زینب نے کہا یہ۔۔۔
دربار کے اُس دروازے پر اماں کو سنبھالا تھا تم نے
دربار کے اس دروازے پردوحوصلہ بابا زینبؑ کو
زینب نے کہا یہ۔۔۔
بولی وہ تکلم لوگوں میں اماںکو بُلائو تو کیسے
بیٹی کے لئے بن کر چادردوحوصلہ بابا زینبؑ کو
زینب نے کہا یہ۔۔