اے مسلمِؑ غریب
کر رہی تھی لاشہءِ مسلمؑ پہ یہ زہراؑ بُکا
یا علیؑ ، یا علیؑ کوفے میں پھر آئی ہے رونے سیدہؑ
کر رہی تھی لاشہءِ مسلمؑ پہ یہ زہراؑ بُکا
آپ پر جب ابن ملجم نے کیا سجدے میں وار
ہاتھ پہلو پر رکھے یاں آئی تھی میں پہلی بار
آج پھر اِس حال میں زہراؑ کو ہے آنا پڑا
کر رہی تھی لاشہءِ مسلمؑ پہ یہ زہراؑ بُکا
کوفے والو نے اِسے مل کر ہے مارا یا علیؑ
لاشہءِ مسلمؑ ہے ایسے پارا پارا یا علیؑ
جسم ہے سارا میرے بچے کا زخموں سے بھرا
کر رہی تھی لاشہءِ مسلمؑ پہ یہ زہراؑ بُکا
کس طرح میں نے سنبھالا کس طرح تھاما اِسے
کیا بتاؤں میں کھڑی تھی ہاتھ پھیلائے ہوئے
دارالعمارہ سے جب تھا لاشہءِ مسلمؑ گرا
کر رہی تھی لاشہءِ مسلمؑ پہ یہ زہراؑ بُکا
کچھ ہی دن میں پِھر یہاں آئونگی میں روتی ہوئی
اس کے بچوں پر چلے گی جب كہ حارث کی چھری
میں سنبھالوں گی اُنہیں آکر رقیہؑ کی جگہ
کر رہی تھی لاشہءِ مسلمؑ پہ یہ زہراؑ بُکا
دشمنی آلِ نبیؑ سے اِس طرح دِکھلائیں گے
یوں محمدؑ اور ابراہیم مارے جائینگے
نام کا بھی پاس رکھیں گے نہ کچھ اہلِ جفا
کر رہی تھی لاشہءِ مسلمؑ پہ یہ زہراؑ بُکا
کر رہے ہیں ظلم کی تفسیر یہ چہروں كے نیل
کٹ رہی ہے آج جو دَر دَر یہ اولادِ عقیلؑ
ہے یقیناََ یہ میرے بچوں سے الفت کی سزا
کر رہی تھی لاشہءِ مسلمؑ پہ یہ زہراؑ بُکا
بین تھے اکبر زبانِِ سیدہؑ پر بس یہی
ساتھ زینبؑ كے یہاں پھر مجھکو آنا ہے ابھی
شام تک لے جائے گا کوفے سے غم کا سلسلہ
کر رہی تھی لاشہءِ مسلمؑ پہ یہ زہراؑ بُکا
اے مسلمِؑ غریب