Zindan may nahi aati kyun taza hawa bhayya
Efforts: Syed-Rizwan Rizvi

زندان میں نہیں آتی کیوں تازہ ہوا بھیا
سجاد سکینہ کو مرنے سے بچا بھیا


دیواروں سے زنداں کی ٹکرا کے میں گرتی ہوں
پھر دیر تک بھیا تنہائی میں سسکتی ہوں
آ ریت کے بستر سے بہنا کو اٹھا بھیا


جیتی تھی امامت کے میں پاک سویروں میں
اب میری گزرتی ہے زنداں کے اندھیروں میں
اس وقت بھی رسی میں ہے میرا گلا بھیا


پانی نہیں مانگوں گی بچوں کو سنبھالوں گی
ان چھوٹے سے ہاتھوں سے تیرے کانٹے نکالوں گی
اک بار سکینہ کو تو پاس بلا بھیا


جس نے مجھے مارا تھا وہ خواب میں آتا ہے
میں سو بھی نہیں سکتی کچھ ایسے ڈراتا ہے
سجاد مجھے دے دے بانہوں میں پناہ بھیا


سجاد تیرے غم میں جو اشک بہائے گا
جو حلقہ ماتم میں سر پیٹتا آئے گا
توقیر دلاﺅں گی وعدہ ہے میرا بھیا