فرماتے تھے عباسِؑ علمدار نہ رونا
اے میری سکینہؑ میری غمخوار نہ رونا
ارے بی بی کے لیے لاتا ہوں دریا سے میں پانی
سقائ کو جاتا ہے علمدار نہ رونا
ارے تم ڈیوڑھی پہ بیٹھو ابھی ہم آۓ سکینہؑ
سمجھا کے یہ جاتا ہوں خبردار نہ رونا
ارے بچوں کو لیے کھیلوں یہیں اے میری پیاری
بہلاۓ انہیں رکھنا دل آزار نہ رونا
اور بی بی ذرا دیکھو تو دریا پہ ہیں پہرے
چل جاۓ جو مجھ پہ کبھی تلوار نہ رونا
ارے تم دیکھتی رہنا میرے اس سبز علم کو
چھپ جاۓ یہ نظروں سے تو دل دار نہ رونا
ارے بس اتنا سمجھ لینا کہ مارے گۓ عمّو
چپ رہنا خدارا میری غمخوار نہ رونا
ارے میت پر میری تم نا چلی آنا سکینہؑ
ہوجاۓ گا مرنا میرا دشوار نہ رونا
فرماتے تھے عباسِؑ علمدار نہ رونا
اے میری سکینہؑ میری غمخوار نہ رونا