عابدؑ نہ کبھی طوق و زنجیر پہ روئے
ہاں بے کسی حضرت شبیرؑ پہ روئے
جب اذن و غا لے چکے عباس دلاور
دل تھام کے تنہائی شبیرؑ پہ روئے
ہاں بے کسی حضرت شبیرؑ پہ روئے
جب آخری رخصت کو حسینؑ آئے حرم سے
عابدؑ پہ کبھی اور کبھی ہم شیر پہ روئے
ہاں بے کسی حضرت شبیرؑ پہ روئے
پانی جو ملا گیارہ محرم کی صبح کو
سب اہل حرم اصغرِؑ بے شیر پہ روئے
ہاں بے کسی حضرت شبیرؑ پہ روئے
جائے گا قمر خلہ میں ہر شہ کا عزادار
دوزخ حرام اس پہ جو شبیرؑ پہ روئے
ہاں بے کسی حضرت شبیرؑ پہ روئے