Ya Muhammad Efforts: KALAAM: SAYYEDI AYAZ MUFTI - HOUSTON USA |
کہ بس
یامحمد کہکے لذت لب نے وہ پائی کہ بس
کیف و مستی کی فضا محفل میں وہ چھائی کہ بس
اسقدر سرکار کی ہے کرم فرمائی کہ بس
نعت سرور سے ملی ایسی پذیرائی کہ بس
وحی ربی کا نزولِ اولیں اور جبلِ نور
سوچتے ہی روشنی سی ایسی لہرائی کہ بس
ظلمتوں والی خزاں کا خاتمہ کرتی ہوئی
نورِ آقا سے جہاں میں وہ بہار آئی کہ بس
اولیں ہجرت کی شب، بستر نبی کا اور علی
سوچتے ہی مجھکو ایسی میٹھی نیند آئی کہ بس
پھر خیال آیا الہی ، کیسے ہونگے پنجتن
نور کی قوس ِ قزح ایسی نظر آئی کہ بس
لکھنے بیٹھے سعدی جب ” بَلَغَ العلیٰ بِکَمالِہ ”
نعت کی تکمیل یوں آقا نے فرمائی کہ بس
جب کسی قاری سے قرآں پڑھتے لغزش ہوگئی
نیزے پہ شہ نے تلاوت ایسی فرمائی کہ بس
ظلمتوں والی خزاں کا خاتمہ کرتی ہوئی
نورِ آقا سے جہاں میں وہ بہار آئی کہ بس
فکرمند اہلِ مدینہ تھے، صبح ہوتی نہ تھی
سن کے آوازِ بلالی صبح یوں آئی کہ بس
قتل ِ عابد کے ارادے سے اٹھا جو اک یزید
گرجتی بِنت ِ علی کی تھی صدا آئی کہ بس
پُرسِشِ اعمال کو دفتر ابھی کھولا ہی تھا
قدسیوں کو میرے آقا کی صدا آئی کہ بس
جب کبھی اشعار لب پہ آگئے حسان کے
روح نے مفتی مری ایسی جِلا پائی کہ بس
|