کہاں سے لائے گی دنیا حسینؑ كے جیسا
فقط حسینؑ ملے گا حسینؑ كے جیسا
عبادتوں کا تو جاری ہے سلسلہ اب تک
نماز کو تو نمازی نہیں ملا اب تک
کرے جو خاک پہ سجدہ حسینؑ كے جیسے
کہاں سے لائے گی دنیا حسینؑ كے جیسا
خدا بھی ناز کرے فخرِ عالمین بنے
ہے اس رسولؐ کا حق شاہ مرسلین بنے
ہے جس نبیؐ کا نواسہ حسینؑ كے جیسا
کہاں سے لائے گی دنیا حسینؑ كے جیسا
فضیلتیں جو کوئی کربلا کی پوچھے گا
مجھے یقین ہے کعبہ جواب یہ دے گا
نہیں کسی کا بھی روزہ حسینؑ كے جیسا
کہاں سے لائے گی دنیا حسینؑ كے جیسا
دلیر مان رہی ہیں شجاعتیں تم کو
سلام کرتی ہیں اصغرؑ شہادتیں تم کو
ہے چھہ مہینے میں جذبہ حسینؑ كے جیسا
کہاں سے لائے گی دنیا حسینؑ كے جیسا
خدا ہی جانے كہ عباسؑ کیا ہے شان تیری
یہ منزلت یہ سعادت کسے نصیب ہوئی
تجھے سمجھتی ہیں زہراؑ حسینؑ كے جیسا
کہاں سے لائے گی دنیا حسینؑ كے جیسا
شکست کس کی ہے میدان میں فیصلہ کر لے
دلیل چھوڑ دے آ جا مباہلہ کر لے
ہے تیرے پاس تو لے آ حسینؑ كے جیسا
کہاں سے لائے گی دنیا حسینؑ كے جیسا
یہ صرف خط نہیں تحریر ہے مقدر کی
حبیب تم پہ عنایت ہوئی ہے سرورؑ کی
تمہیں بلاتا ہے مولا حسینؑ كے جیسا
کہاں سے لائے گی دنیا حسینؑ كے جیسا
فصیریوں سے کہو چھوڑ دین بضد ہونا
قبول کیسے کرے گا وہ لم یلد ہونا
جسے نصیب ہو بیٹا حسینؑ كے جیسا
کہاں سے لائے گی دنیا حسینؑ كے جیسا
سکھا گئی ہیں زمانے کو ثانءِ زہراؑ
یہی عقیدہ ہے مختار اور تکلم کا
کہاں ہے وِرد کوئی یا حسینؑ كے جیسا
کہاں سے لائے گی دنیا حسینؑ كے جیسا