ہو مبارک تمہیں یا نبیؐ
بی بی زہراؑ کی ہے رخصتی
دولہا حیدرؑ بنا ، زہراؑ دلہن بنی
ہو مبارک تمہیں یا نبیؐ
آج زہراؑ کی ہے رخصتی
مبارک مبارک مبارک مبارک
اِس کے چہرے کا غازہ بنی ہے حیاء
اِس کے چہرے کا جھومر ہے الحمد کا
اِنَّما اسکے ہاتھوں کے کنگن بنے
دیکھئے تو گلوبند ہے قُل کفا
خلق میں نہ ملی ، ایسی دلہن کوئی
ہو مبارک تمہیں یا نبیؐ
آیتوں سے لباسِ عروسی بنا
نور چہرے پہ آیا ہے والفجر کا
اور کلائی کا زیور بنی ہے عطا
گوشوارے مزمّل کے ہیں با خدا
سج گئی فاطمہؑ ، پڑھ کے نادِعلیؑ
ہو مبارک تمہیں یا نبیؐ
آج دھرتی فلک سے سوا ہو گئی
یہ زمیں کا مقدر بھی دیکھے کوئی
سب یہاں سے گئے خلد خالی ہوئی
آج خیرالنساءؑ ایسی دلہن بنی
ایسا دولہا بنا ، آج حق کا ولی
ہو مبارک تمہیں یا نبیؐ
ایسا دولہا کہاں ایسی دلہن کہاں
جن کی خوشیوں میں شامل ہیں کَون و مکاں
جگمگانے لگیں عرش پر کہکشاں
چاند دینے لگا آج خود ہی اذاں
مسکرا کر صدا ، یہ ستاروں نے دی
ہو مبارک تمہیں یا نبیؐ
مومنوں کے لئے بھی خوشی کی خبر
گہما گہمی مچی ہے پیمبرؐ کے گھر
خوش ہیں سلمان و مقداد وبوذر اُدہر
شادمانی ہے سب کے چہروں پہ مگر
جلنے والوں کے دل ، پر چھری چل گئی
ہو مبارک تمہیں یا نبیؐ
تہنیت کو چلے عرش سے انبیاء
اور محمدؐ کے در پر کیا جمگھٹا
آ کے جبریلؐ نے عرش سے یہ کہا
کہہ رہا ہے خدا کہ حبیبِ خداؐ
لے کے بارات کو ، آرہے ہیں علیؑ
ہو مبارک تمہیں یا نبیؐ
لے کے بارات شیرِ خداؑ آگئے
لینے اپنی دلہن مرتضیٰؑ آگئے
ملنے حیدرؑ سے سب انبیاء آگئے
پیشوائی کو خود مصطفیؐ آگئے
مارا جبریلؑ نے ، نعرہءِ حیدریؑ
ہو مبارک تمہیں یا نبیؐ
پھر وہ لمحے خوشی کے قریب آگئے
مصطفیٰؐ صیغہءِ عقد پڑھنے لگے
خود بہ خود عکس سارے قصیدے بنے
سب مراحل بہ حسن و خوشی طے ہوئے
مرضیءِ کبریا ، حق مہر بن گئی
ہو مبارک تمہیں یا نبیؐ
گنگناتی فضا گنگناتی ہوا
آگے آگے ہیں بارات کے انبیاء
اور خدیجہ نے آنچل کا سایہ کیا
خم کے ساغر چھلکنے لگے جا بجا
پیٹی رخصت ہوئی ، آنکھ نم ہو گئی
ہو مبارک تمہیں یا نبیؐ
کس قدر خوش ہیں فرحان و ظلِ رضا
حقِّ مدحت بھی یوں ہو رہا ہے ادا
اُس کی زوجہ بنی آج خیر النساء
جس کو کہتے ہیں سب مظہرِ کبریا
شورِ صلِ علیٰ ، میں ہوئی رخصتی
ہو مبارک تمہیں یا نبیؐ