زینبؑ كے بین ہیں كہ میرے گھر کی خیر ہو
میرے گھر کی خیر ہو
شعلوں کی زد میں عابدِ مضطرؑ کی خیر ہو
مضطرؑ کی خیر ہو
شعلوں کی زد میں آخری خیمہ بھی آگیا
خیمہ بھی آگیا
پروردِگار نسل پیمبرؐ کی خیر ہو
پیمبرؐ کی خیر ہو
ٹاپوں كے درمیان حسنؑ کا ہے لاڈلا
حسنؑ کا ہے لاڈلا
فرواؑ تیرے حَسِین گلِ تَر کی خیر ہو
گلِ تَر کی خیر ہو
نیزے كے پَھل نے توڑ دیا ہے جواں کا دِل
ہائے جواں کا دِل
ہَم صورت نبیؐ علی اکبرؑ کی خیر ہو
علی اکبرؑ کی خیر ہو
دریا پہ سو گیا ہے میرے گھر کا پاسبان
میرے گھر کا پاسبان
پروردِگار اب میری چادر کی خیر ہو
چادر کی خیر ہو
گھوڑون کی ایک فوج سجاتے ہیں اشقیا
سجاتے ہیں اشقیا
مالک میرے غریب برادر کی خیر ہو
برادر کی خیر ہو
نیزے چُبھو رہے ہے لعیں ریگزرا میں
لعیں ریگزار میں
مانگو دعا كہ لاشہءِ اصغرؑ کی خیر ہو
اصغرؑ کی خیر ہو
یہ سوچ كے لٹا دیا گھر حق کی راہ میں
گھر حق کی راہ میں
دین نبیؐ کی کعبہ اطہر کی خیر ہو
اطہر کی خیر ہو
شمرِ سِتم شُعار کی کانوں پہ ہے نظر
کانوں پہ ہے نظر
ننھی سی جاں یتییمہءِ سرورؑ کی خیر ہو
سرورؑ کی خیر ہو
زینبؑ دعائیں کرتی ہیں مجلس میں اے فصیل
مجلس میں اے فصیل
ہر ایک سوگوار كے ہر گھر کی خیر ہو
ہر گھر کی خیر ہو
زینب كے بین ہے كے میرے گھر کی خیر ہو