ہائے زہراؑ تیری تنہائی ہے تنہائی علیؑ کی
ہائے غم میں تیرے جاتی رہی ، بینائی علیؑ کی
تیری تنہائی ہے تنہائی علیؑ کی
دربار میں ظالم كے گئی بنت پیمبرؐ
کیا وقت تھا کچھ کر نہ سکا فاتح خیبر
ہائے ہنستے رہے غربت پہ ، تماشائی علیؑ کی
تیری تنہائی ہے تنہائی علیؑ کی
ہائے زہراؑ تیری تنہائی ہے تنہائی علیؑ کی
پیغامِ ولایت لئے گھر گھر گئی زہراؑ
شوہر كے لیے ڈھال تھی جب تک رہی زندہ
ہائے دنیا کو بتاتی رہی ، سچائی علیؑ کی
تیری تنہائی ہے تنہائی علیؑ کی
ہائے زہراؑ تیری تنہائی ہے تنہائی علیؑ کی
کہتے تھے علیؑ زہراؑ سے کیا حال ہے بی بی
اب ہَم کو سلام آ كے بھی کرتا نہیں کوئی
ہائے ہے بعدِ نبی کیسی ، پذیرائی علیؑ کی
تیری تنہائی ہے تنہائی علیؑ کی
ہائے زہراؑ تیری تنہائی ہے تنہائی علیؑ کی
دَر جلتا ہوا فاطمہ زہراؑ پہ گرایا
محسنؑ کی شہادت کا سبب بن گئی دنیا
ہائے تصویر مکمل نہیں ، ہو پائی علیؑ کی
تیری تنہائی ہے تنہائی علیؑ کی
ہائے زہراؑ تیری تنہائی ہے تنہائی علیؑ کی
باہر کبھی ہجرے میں کبھی خاکِ نبی پر
ہر رات کی تاریکی میں اولاد سے چُپ کر
ہائے نکلی ہے تجھے ڈھونڈنے ، بینائی علیؑ کی
تیری تنہائی ہے تنہائی علیؑ کی
ہائے زہراؑ تیری تنہائی ہے تنہائی علیؑ کی
زہراؑ کی جدائی کو لگائے ہوئے دِل سے
پچیس برس مولاؑ نے چُپ چاپ گزارے
ہائے اِک ہجرے میں کُل دنیا ، سمٹ آئی علیؑ کی
تیری تنہائی ہے تنہائی علیؑ کی
ہائے زہراؑ تیری تنہائی ہے تنہائی علیؑ کی