بولی زہراؑ زینبؑ کا یوں ساتھ نبھانا
اغیار کے مجمے میں فضّہ تُو ردا بن کے
زینبؑ کو چھپانا
بولی زہراؑ ۔۔۔۔۔
پہلی منزل تو کربلاہے مگر
ساتھ عباس بھی وہاں ہو گا
درد کرب و بلا کااپنی جگہ
بس مجھے شام کا ہے غم فضّہ
خود دیکھ چُکی ہوں میں مشکل ہے بہت فضّہ
دربار میں جانا
بولی زہراؑ ۔۔۔۔۔
تشنگی حد سے بڑھ گئی ہو گی
روتے بچوں کو وہ سنبھالے گی
اپنے حصے کا آب بھی زینب
پیاسے بچوں میں بانٹ ڈالے گی
خود اپنے ہی حصے سے کچھ پانی بچا کر تم
زینبؑ کو پلانا
بولی زہراؑ ۔۔۔۔۔
مجھ کو معلوم ہے یتیمی میں
لوگ جب روکتے ہیں رونے سے
اُس گھڑی دل پہ کیا گزرتی ہے
میں سمجھتی ہوں دُکھ سکینہؑ کے
دل کھول کے بابا کی میت پہ وہ روئے تو
میت سے اُٹھانا
بولی زہراؑ ۔۔۔۔۔
قافلہ جب چلے گا صحرا سے
کوئی مقتل میں چھوٹ جائے گی
اس سے پہلے کے پہنچے زینبؑ تک
شمر کے ہاتھآئے گی بچی
تب شمر کے ہاتھوںسے تم میری سکینہؑ کے
بالوں کو چھڑانا
بولی زہراؑ ۔۔۔۔۔
سُن کے بنتِ نبی کی باتوں کو
بولی ثقلین فضہ زہراؑ سے
تم سے بی بی یہی گزارش ہے
جتنے وعدے کیے ہیں فضہ نے
میں کیسے نبھاتی ہوں ان شام میں گلیوں میں
تم دیکھنے آنا
بولی زہراؑ ۔۔۔۔