سلامی کہتے تھے اعدا رلاؤ زینبؑ کو
سرِ حسینؑ سِنا پر دکھاؤ زینبؑ کو
--امامؑ ہوتے تھے زخمی تو کہتے تھے اعداء
--جو خیمے سے نکل آئی دکھاؤ زینبؑ کو
جو آئے شام کے بازار میں تو چلائیں
علیؑ کی قبر کا رستہ دکھاؤ زینبؑ کو
صدائے فاطمہؑ آئی کہ اے میرے شبیرؑ
تڑپ رہی ہے گلے سے لگاؤ زینبؑ کو
حسینؑ امام کو رن میں کیا تھا جس سے شہید
وہ خوں بھرا ہو خنجر دکھاؤ زینبؑ کو
چھپا کے بالوں سے منہ کو یہ بولی بنتِ علیؑ
خدا کے واسطے لوگو چھپاؤ زینبؑ کو
کہا یزید نے جب شمر سے سرِ دربار
کدھر ہے دخترِ زہراؑ بلاؤ زینبؑ کو
جکڑ کےلائے ہیں خیبر شکن کی بیٹی کو
یہ کہہ کے شام میں در در پھراؤ زینبؑ کو
انیس اہلِ حرم میں بپا ہوا محشر
کہا جو حاکمِ اظلم نے لاؤ زینبؑ کو