پہنچے حسینؑ قاسمِؑ بے کس کی لاش پر
دیکھا وہ حال کر نہ سکے دوسری نظر
پہلو میں بیٹھ کر یہ صدا کی با چشمِ تر
ہم لینے آئے ہیں تمہیں دولہا اُٹھو اُٹھو
اُٹھو زمینِ گرم سے بیٹا اُٹھو اُٹھو
قاسمؑ تمہاری ماں کو تمہارا ہے انتظار
خیمے کے در پہ بالی سکینہؑ ہے بیقرار
دادا کا نام لے کے اُٹھو میرے جانثار
سوتے نہیں ہیں خاک پہ دولہا اُٹھو اُٹھو
اُٹھو زمینِ گرم ۔۔۔۔۔
تصویرِ درد بن گئی کبریٰؑ کی زندگی
جاگا ہی تھا نصیب کے تقدیر سو گئی
کنگنا ابھی کھُلا نہیں اور مانگ اُجڑ گئی
کبریٰؑ بنائی جاتی ہے بیوہ اُٹھو اُٹھو
اُٹھو زمینِ گرم ۔۔۔۔۔
فوجِ ستم شِعار بڑا ظلم کر گئی
کیا پھُول سے بدن پہ قیامت گُزر گئی
بھائی کی یاد گار زمیں پر بکھر گئی
دل خون ہو رہا ہے ہمارا اُٹھو اُٹھو
اُٹھو زمینِ گرم ۔۔۔۔